خواب بند ایسی داستاں ستائے
جس سے آنکھوں میں نیند شہ کی آئے
(ہشت گلزار)
|
دانہ پانی اس کو نہ بھائے
رین بسیرے نیند نہ آئے
(سودا)
|
اب شورِ حشر مجھ کو جگائے تو غم نہیں
میں سو لیا لحد میں میری نیند بھر گئی
(بیدم وارثی)
|
ادبی رات گئے ہوئے ایسے دھات
رہے ماندے ہو نیند کیرے سنگات
(سیف الملوک و بدیع الجمال)
|
موت سے زیست کا شعلہ کہاں بجھتا ہے عدم
صرف احساس کو اک نیند سی آجاتی ہے
(عبدالحمید عدم)
|
کیا جانے بسا ہے آج کس کے جاکر
آتی نہیں نیند مجکو تنہا پاکر
(سودا)
|