Shair

شعر

جو دیکھے دھنی گھاس جب توں چرے
گیا درد کر کاٹنے تج ڈرے

(قلی مشتری)

صغیر دل درد پرور کے آگے
خوش آئے ہے کب لحن داؤد ہم کو

(جوشش)

الفت میں بدگمان رہے یہ برا نہیں
لیکن کسی کو میری طرح درد سر نہ ہو

(شمشاد)

درد سے محفوظ ہوں درماں سے مجکو کام کیا
بار خاطر تھا مری سو پار شاطر ہوگیا

(میر سوز)

لقمان بھی حیراں رہا‘ یاں یو علی گریاں رہا
درد دل بیمار تھا‘ انوک تھا یا بسیار تھا

(فغاں)

اسے عشق کا درد سب پور ہے
او معشوق سوں اپنے مہجور ہے

(رضوان شاہ و روح افزا)

First Previous
1 2 3 4 5 6 7 8 9 10
Next Last
Page 1 of 65
Pinterest Share