Shair

شعر

سبز چہرے نے ترے اے سبز بخت
زہر قاتل ہو کیا جیو لخت لخت

(ولی)

صورتیں کیا کیا مِلی ہیں خاک میں
ہے دفینہ حسن کا زہر زمیں

(درد)

اے ولی اس کا زہر کیوں اترے
جن نے کھایا ہے عاشقی کا نیش

(ولی)

پیدا ہے صاف چشم جلالت شعار سے
ٹپکے گا زہر سرمہ دنبالہ دار سے

(مونس)

ہے قہر وہ سرمہ تلا تلا
کچھ زہر وہ کاجل گھلا گھلا

(طبقات الشعرائ( مشتاق))

یوں تو مرنے کے لئے زہر سب ہی پیتے ہیں
زندگی تیرے لیے زہر پیا ہے میں نے

(خلیل ‌الرحمٰن ‌اعظمی)

First Previous
1 2 3 4 5 6 7 8 9 10
Next Last
Page 1 of 15
Pinterest Share