پانی بھی بند ظلم جفا کا وفود ہے
آکر مرا گناہ ہے کوئ قصور ہے
(دبیر)
|
ظلم ڈھاتے تو ہیں اپنے آرزو مندوں پہ آپ
اور جو ہم چھوڑ بیٹھے آرزو مندی کہیں!
(فضل احمد کریم فضلی)
|
ظلم کا لگا لگا کر آشیانوں کو نہ چھیڑ
بلبلیں صیاد چپ ہیں بے زبانوں کو نہ چھیڑ
(دیوانجی)
|
اس چرخ سیہ رونے اک فتنے کو سنکارا
اس ظلم رسیدہ کو کن سختیوں سے مارا
(میر)
|
بو تونے تو ظلم و ستم و جور ہی سیکھا
الفت تجھے آنی تھی نہ بیداد گر آئی
(الماس درخشاں)
|
کیا چمن کی گل زمیں میں ظلم ہوتا ہے یقیں
خار کو گلبدن کا دامن گیر کرتی ہے بہار
(یقین)
|