Shair

شعر

پانی بھی بند ظلم جفا کا وفود ہے
آکر مرا گناہ ہے کوئ قصور ہے

(دبیر)

ظلم ڈھاتے تو ہیں اپنے آرزو مندوں پہ آپ
اور جو ہم چھوڑ بیٹھے آرزو مندی کہیں!

(فضل ‌احمد ‌کریم ‌فضلی)

ظلم کا لگا لگا کر آشیانوں کو نہ چھیڑ
بلبلیں صیاد چپ ہیں بے زبانوں کو نہ چھیڑ

(دیوانجی)

اس چرخ سیہ رونے اک فتنے کو سنکارا
اس ظلم رسیدہ کو کن سختیوں سے مارا

(میر)

بو تونے تو ظلم و ستم و جور ہی سیکھا
الفت تجھے آنی تھی نہ بیداد گر آئی

(الماس درخشاں)

کیا چمن کی گل زمیں میں ظلم ہوتا ہے یقیں
خار کو گلبدن کا دامن گیر کرتی ہے بہار

(یقین)

First Previous
1 2 3 4 5 6 7 8 9 10
Next Last
Page 1 of 15
Pinterest Share