نہ ہوا پر نہ ہوا میر کا انداز نصیب ذوق یاروں نے بہت زور غزل میں مارا
(ذوق)
|
پھول تو دو دن بہارِ جانفزا دکھلا گئے حسرت اُن غنچوں پہ ہے جو بِن کھلے مُرجھا گئے
(ذوق)
|
واجب القتل اُس نے ٹھہرایا آیتوں سے روایتوں سے مجھے
(ذوق)
|
ایک آنسو نے ڈبویا مجھ کو ان کی بزم میں بوند بھر پانی سے ساری آبرو پانی ہوئی
(ذوق)
|
بجھنے کی دل کی آگ نہیں زیرِ خاک بھی ہوگا درخت گور پہ میری چنار کا
(ذوق)
|
دنیا نے کس کا راہِ فنا میں دیا ہے ساتھ تم بھی چلے چلو یونہی‘ جب تک چلی چلے
(ذوق)
|