سو اس کو ظلم ستی مل کے شامی بدذات
کیے شہید ہزاروں جفا ستی ہیہات
(کرم علی)
|
ظلم و ستم کی ناؤ ڈبونے کے واسطے
قطرہ کو آنکھوں آنکھوں میں طوفاں بنادیا
(ظفر علی خاں)
|
ظالم کی آنکھ ظلم کی جب خود دہائی دے
کس دل سے پھر بھلا کوئی اپنی صفائی دے
(روحی کنجاہی)
|
کیا ظلم تھا جو آپ کے اوپر روار ہا
تعریف سے ہے ذکر ہر اک لب پہ آپ کا
(قہر عشق)
|
یہ دستِ ظلم بس اب ہم پہ دلستان نہ اٹُھا
ہمیں تُو کوچے سے اپنی کشاں کشاں نہ اُٹھا
(سحر (نواب علی ))
|
ظلم سہہ کر ترے کوچہ سے چلے تھے ہربار
یاد کیں پچھلی جو باتیں ووہیں فی الفور رہے
(جرات)
|