لاگی ہے لگن تم سوں چھڑا کون سکے گا، ہے کس میں یہ قدرت
اب مج کوں وطن اپنے لجا کون سکے گا، کر دل سوں رفاقت
(ولی)
|
لالہ سو لال میرا لالی لگا گیا رے
کوئی منج خبر کرو رے اوس کا وطن کہاں ہے
(حسن شوقی)
|
ممبئی تک ترے مشتاق چلے آئے ہیں
تیرے دیرینہ رفیقان وطن تیرے لیے!
(اختر شیرانی)
|
کیا پھرے وہ وطن آوارہ گیا اب سو ہی
دل گم کر دہ کی کچھ خیر خبر مت پوچھو
(میر)
|
وفا دامن کش پیرایہ ہستی ہے اے غالب
کہ پھر نزہت گہ غربت سے تاحد وطن لائی
(غالب)
|
وطن اور اس کی روایات پہ جس سے حرف آئے
باعث ننگ ہے وہ شیوہ فریاد مجھے
(ظفر علی خاں)
|