وہ کہتے ہیں کسی کو حل ہے کیا ہم سے محبت کا
ثبوتِ جرم یہ اچھی دلیل دلنشیں پکڑی
(بے نظیر)
|
سُرخ کیسو آنسو ہیں ہوتے زور کبھو ہے مُنہ تیرا
کیا کیا رنگ محبت کے ہیں یہ بھی ایک زمانا ہے
(میر تقی میر)
|
طائر تو سب تخم محبت اس کا دل میں بوتے ہیں
پنچھی اس کو یاد کریں ہم پاؤں پسارے سوتے ہیں
(نظیر)
|
محبت کے لئے دل ڈھونڈ کوئی ٹوٹنے والا
یہ وہ مے ہے جسے رکھتے ہیں نازک آبگینوں میں
(علامہ اقبال)
|
جو دوست ہی نہ رہا، اُس سے اب گِلہ کیا ہے!
مرے خدا ! یہ محبت کا سلسلہ کیا ہے!
(امجد اسلام امجد)
|
یہ میری سادہ دلی ہے کہ اس زمانے میں
خلوص و مہر و محبت تلاش کرتا ہیں
(نامعلوم)
|