آنسو کو کبھی اوس کا قطرہ نہ سمجھنا ایسا تمہیں چاہت کا سمندر نہ ملے گا
(بشیر بدر)
|
بہار افروز میر گل کی مجھ کو چاہت نے بدن میرا اسی غم سے ہوا گھل گھل کے کانٹا ہے
(جان صاحب)
|
کسِ نے چاہت میں نہیں دکھ پائے پیار کرکے کِسے ایدا نہ ہوئی
(الماس ِ درخشاں)
|
چل گیا ادنیٰ سے زیور کی ڈلک کا جادو جانے کیا سمجھا تھا چاہت کو مری جان تونے
(ابن انشا)
|
غرق دریائے خجالت ہوگئے چاہت سے ہم آبرو جتنی بہم پہنچائی تھی پانی ہوگئی
(رشک)
|
ضبط تھا جب تئیں چاہت نہ ہوئی تھی ظاہر اشک نے بہ کے مرے چہرے پہ طوفان کیا
(میر تقی میر)
|