صورت اشک سفر کردہ ہوں آوارہ مزاج
نہ پھر آنے کی ہوس ہے نہ وطن کی خواہش
(نسیم دہلوی)
|
لے سنگات انن واں تے چل کر اتن
سٹیا جا کے بیڑا پدم کے وطن
(دیپک پتنگ)
|
جنوں کے جوش سے بیگانہ وار ہیں احباب
ہمارا حال وطن میں ہوا سفر کا سا
(مومن)
|
اب کدھر جاؤ گے ، کیا اپنا وطن کیا پردیس
ہر طرف ایک ہی سمتوں کا نشاں ملنا ہے
(مصطفےٰ زیدی)
|
پہنچوں گتی وطن سے جو میں زہرا کے چمن میں
جان آئے گی دیدار مسیحا سے بدن میں
(بعئن (منظور حسین ))
|
وطن سب کا عرب مدت کا باسا
امام دیں محمد کا نواسا
(میر)
|