Shair

شعر

گرمی عشق مانع نشو نما ہوئی!
میں وہ نہال تھا کہ اُگا اور جَل گیا

(میر تقی میر)

عشق اپنا کھیل تھا بچپن سے ہیں عاشق مزاج
بارہا پر کا کبوتر مرغ نامہ بر ہوا

(الماس درخشاں)

بے اُس کے رگ کے مرتے گرمی عشق میں تو
کرتے ہیں آہ جب تک تب تک ہی کچھ ہوا ہے

(میر تقی میر)

آب ودانہ عشق گیسو میں رہاہم پر حرام
مرگئے جھٹکے اسی زنجیر کے کھاتے ہوئے

(خلیل)

سجن کے عشق تھے اے جیو پس نہیں کرتا
دیوانگی کوں دینے سوا مس نہیں کرتا

(غواصی)

مطلب جو مشکلات تھے چودہ علوم کے
باب کتاب عشق کا اول مقالہ تھا

(شہید دہلوی)

First Previous
1 2 3 4 5 6 7 8 9 10
Next Last
Page 1 of 161
Pinterest Share