نوروز ہور روزید کے خوشیاں ملے یک چاند میں
مارو رقیباں کے دلاں میں زہر پیکاں عید کا
(قلی قطب شاہ)
|
سختی کے بعد عیش کا امیدوار اچھ
آخر ہے روزہ دار کو اک روز عید یاں
(ولی)
|
تمن مجلس خوشیاں کے سم کروں کیوں عید کی خوشیاں
تھکت ہو کر رہے ہیں سب جہاں ہم عید و ہم نو روز
(قلی قطب شاہ)
|
سنبل تمہارے گیسوؤں کے غم میں لٹ گیا
ابرو کی تیغ دیکھ مہ عید کٹ گیا
(میر)
|
کیا عید میں بھی گھر کو پلٹ کر نہ آؤگے
ہے ہے مجھے برس کے برس دِن رلاؤگے
(شمیم)
|
جو قرباں بقر عید کے دن کریں
سواری کریں اوس اوپر چڑھ چلیں
(رمضان)
|