Shair

شعر

نکلا گیا نہ دام سے پرپیچ زُلف کے
اے دائے یہ بلازدہ دل مبتلا ہوا

(میر تقی میر)

جب تک نہ آب پاک دہان نمی پیا
اس شیر کے نہ دل میںخیال آیا سیر کا

(دیوان فاسخ)

غم کھانے میں بودا دل ناکام بہت ہے
یہ رنج کہ کم ہے مئے گلفام، بہت ہے

(غالب)

جھانک کر دیکھیں تو جج صاحب کا دل بھی ہو نہال
کمرے کی دیوار میں دو اک بنی ہوں جالیاں

(اکبر)

بت کردیا اے بت مجھے غیروں میں بٹھا کر
اللہ سے ڈر دل کا جلانا نہیں اچھا

(واجد علی شاہ)

باقی رہے چھ دام سو پانی بھراؤں گی
پھر دل میں سوچتی ہے کہ کیا خاک کھاؤں گی

(نظیر)

First Previous
1 2 3 4 5 6 7 8 9 10
Next Last
Page 1 of 734
Pinterest Share