Shair

شعر

بہت سے لوگ دل کو ا طرح محفوظ رکھتے ہیں
کوئی بارش ہو یہ کاغذ ذرا بھی نم نہیں ہوتا

(بشیر بدر)

بارش کی دعاؤں میں نمی آنکھ کی مل جائے
جذبے کی کبھی اتنی رفاقت بھی بہت تھی

(پروین ‌شاکر)

بارش لحد پہ اشکوں کی تھی دل فگار تھا
گویا نزول رحمت پروردگار تھا

(عروج)

اک ایسے ہجر کی آتش ہے میرے دل میں جسے
کسی وصال کی بارش بجھا نہیں سکی

(امجد اسلام امجد)

آگ کیا ہم کو لگائی ابر نے تیرے بغیر
وقت بارش اخگر خورشید تف پر ڈالہ تھا

(مومن)

پیڑوں کی طرح حُسن کی بارش میں نہا لوں
بادل کی طرح جھوم کے گھر آؤں کسی دن

(امجد ‌اسلام ‌امجد)

First Previous
1 2 3 4 5 6
Next Last
Page 1 of 6
Pinterest Share