Shair

شعر

لقمہ ظلم نہیں پچتا عدالت میں تری
باز نگلی ہوئی چڑیا کے تئیں دے ہے اگل

(میر)

کیا چمن کی گل زمیں میں ظلم ہوتا ہے یقیں
خار کو گلبدن کا دامن گیر کرتی ہے بہار

(یقین)

یہ وہ ہیں ظلم سے جو ہاتھ اٹھا نہیں سکتے
رسول بھی انھیں رستے پہ لا نہیں سکتے

(سجاد رائے پوری)

نہیں جھیرا زمانے کے ظلم کا
نہیں آخر زمانے کو ستم کا

(امین)

یہ دستِ ظلم بس اب ہم پہ دلستان نہ اٹُھا
ہمیں تُو کوچے سے اپنی کشاں کشاں نہ اُٹھا

(سحر (نواب علی ))

جب ایسا بھائی ظلم کی تیغوں میں آڑہو
پھر کس طرح نہ بھائی کی چھاتی پہاڑ ہو

(انیس)

First Previous
1 2 3 4 5 6 7 8 9 10
Next Last
Page 1 of 15
Pinterest Share