مرا آنسو ہے وہ زہر آب‘ نیلا ہو بدن‘ سارا
خدا نا کردہ لگ جائے گر اے غم خوار دامن سے
(ذوق)
|
میں تو اخلاص کا مینار ہوں‘ سقراط نہیں
کیوں میرے دوست مجھے زہر دیا کرتے ہیں
(نامعلوم)
|
اے ولی اس کا زہر کیوں اترے
جن نے کھایا ہے عاشقی کا نیش
(ولی)
|
لذت زہر غم فرقت دل داراں سے
ہووے منھ میں جنہوں کے شہد و شکر مت پوچھو
(میر)
|
مراآنسو ہے وہ زہر اب نیلا ہو بدن سارا
خدا ناکردہ لگ جائے گر اے غمخوار دامن سے
(ذوق)
|
لے نگاہ مہر سے دل مت بچشم قہر دیکھ
گڑ دیئے سے جو مرے تو دے نہ اس کو زہر دیکھ
(ذوق)
|