Shair

شعر

مرا آنسو ہے وہ زہر آب‘ نیلا ہو بدن‘ سارا
خدا نا کردہ لگ جائے گر اے غم خوار دامن سے

(ذوق)

میں تو اخلاص کا مینار ہوں‘ سقراط نہیں
کیوں میرے دوست مجھے زہر دیا کرتے ہیں

(نامعلوم)

اے ولی اس کا زہر کیوں اترے
جن نے کھایا ہے عاشقی کا نیش

(ولی)

لذت زہر غم فرقت دل داراں سے
ہووے منھ میں جنہوں کے شہد و شکر مت پوچھو

(میر)

مراآنسو ہے وہ زہر اب نیلا ہو بدن سارا
خدا ناکردہ لگ جائے گر اے غمخوار دامن سے

(ذوق)

لے نگاہ مہر سے دل مت بچشم قہر دیکھ
گڑ دیئے سے جو مرے تو دے نہ اس کو زہر دیکھ

(ذوق)

First Previous
1 2 3 4 5 6 7 8 9 10
Next Last
Page 1 of 15
Pinterest Share