اور ان کے حسن طلب کا ہر ایک سے یہ اصول
کہ خاک پاک کی تسبیح ہے جو لیجیے مول
(سودا)
|
ہیں کپڑے لال گوراموں دسے یوں حسن کا مالی
لگایا داٹ لالے میں سونے کا جیوں کنول تخصیص
(ہاشمی)
|
کوئی بھی پوچھتا نہیں لجھمی یہ حال ہے
دولت ہمارے حسن کی مردے کا مال ہے
(جان صاحب)
|
پہچان جائے گا کہیں وہ تجھ کو درد مند
حیرت سے تو حسن نہ اسے بار بار تک
(میر حسن)
|
کیا بہار حسن ہے اے یار کس جوبن کا رنگ
پھول سے مکھڑے سے ٹپکے گا تیرے گلشن کا رنگ
(الماس درخشاں)
|
چمن حسن کا اُوس نے جو سماں دکھلایا
نخل توام کی روش میں نے گلے لپٹایا
(واسوخت امانت)
|