Shair

شعر

اور ان کے حسن طلب کا ہر ایک سے یہ اصول
کہ خاک پاک کی تسبیح ہے جو لیجیے مول

(سودا)

ہیں کپڑے لال گوراموں دسے یوں حسن کا مالی
لگایا داٹ لالے میں سونے کا جیوں کنول تخصیص

(ہاشمی)

کوئی بھی پوچھتا نہیں لجھمی یہ حال ہے
دولت ہمارے حسن کی مردے کا مال ہے

(جان صاحب)

پہچان جائے گا کہیں وہ تجھ کو درد مند
حیرت سے تو حسن نہ اسے بار بار تک

(میر حسن)

کیا بہار حسن ہے اے یار کس جوبن کا رنگ
پھول سے مکھڑے سے ٹپکے گا تیرے گلشن کا رنگ

(الماس درخشاں)

چمن حسن کا اُوس نے جو سماں دکھلایا
نخل توام کی روش میں نے گلے لپٹایا

(واسوخت امانت)

First Previous
1 2 3 4 5 6 7 8 9 10
Next Last
Page 1 of 81
Pinterest Share