چاہت بتوں کی ہے کہ خدائی کا روگ ہے
آزاد دیر عشق کے آزار سے ہوا
(رشک)
|
اے بیت مقدس تری عظمت کے دن آئے
اے چشمہ زمزم تری چاہت کے دن آئے
(انیس)
|
آنسو کو کبھی اوس کا قطرہ نہ سمجھنا
ایسا تمہیں چاہت کا سمندر نہ ملے گا
(بشیر بدر)
|
چل گیا ادنیٰ سے زیور کی ڈلک کا جادو
جانے کیا سمجھا تھا چاہت کو مری جان تونے
(ابن انشا)
|
کسِ نے چاہت میں نہیں دکھ پائے
پیار کرکے کِسے ایدا نہ ہوئی
(الماس ِ درخشاں)
|
نام اُلفت کا نہ لوں گا جب تلک ہے دم میں دم
تو نے چاہت کا مزا اے فتنہ گر دکھلادیا
(مومن)
|