Shair

شعر

بو تونے تو ظلم و ستم و جور ہی سیکھا
الفت تجھے آنی تھی نہ بیداد گر آئی

(الماس درخشاں)

ظلم سہہ کر ترے کوچہ سے چلے تھے ہربار
یاد کیں پچھلی جو باتیں ووہیں فی الفور رہے

(جرات)

کثرت ظلم و ستم سے ہوئے عابد نہ ملول
وہ سمجھتے تھے اتر جائے گا چڑھتا پانی

(اعجاز نوح)

ظلم کی ٹہنی کبھی پھلتی نہیں
ناؤ کاغذ کی سدا چلتی نہیں

(اسماعیل میرٹھی)

پیار سے ہنس بیٹھنا ہے اور جگت اور جھوٹ ہے
عدل ہے اور ظلم ہے غارت ہے لوٹا لوٹ ہے

(نظیر)

وقت اخیر بھی اک ٹھو کر لگا چلا تو
یہ ظلم تو نے ظالم مجھ پر نیا کیا ہے

(جرات)

First Previous
1 2 3 4 5 6 7 8 9 10
Next Last
Page 1 of 15
Pinterest Share