روداد محبت کی مت پوچھ یقیں مجھ سے
سچ بات جو تھی وہ کہہ سنائی
(یقین)
|
ہونٹوں پہ محبت کے فسانے نہیں آتے
ساھل پہ سمندر کے خزانے نہیں آتے
(بشیر بدر)
|
اس قدر قرض ہے محبت کا
سوچتا ہوں تو ہول اٹھتا ہے
(امجد اسلام امجد)
|
کچھ تو ہوتے ہیں محبت میں جنوں کے آثار
اور کچھ لوگ بھی دیوانہ بنادیتے ہیں
(مصحفی)
|
وہ کہتے ہیں کسی کو حل ہے کیا ہم سے محبت کا
ثبوتِ جرم یہ اچھی دلیل دلنشیں پکڑی
(بے نظیر)
|
تیرے بیمارِ محبت کا بھروسا کیا ہے
اب تو چلتا ہے دم اے رشکِ مسیحا الٹا
(الماس درخشاں)
|