Shair

شعر

روداد محبت کی مت پوچھ یقیں مجھ سے
سچ بات جو تھی وہ کہہ سنائی

(یقین)

ہونٹوں پہ محبت کے فسانے نہیں آتے
ساھل پہ سمندر کے خزانے نہیں آتے

(بشیر بدر)

اس قدر قرض ہے محبت کا
سوچتا ہوں تو ہول اٹھتا ہے

(امجد اسلام امجد)

کچھ تو ہوتے ہیں محبت میں جنوں کے آثار
اور کچھ لوگ بھی دیوانہ بنادیتے ہیں

(مصحفی)

وہ کہتے ہیں کسی کو حل ہے کیا ہم سے محبت کا
ثبوتِ جرم یہ اچھی دلیل دلنشیں پکڑی

(بے نظیر)

تیرے بیمارِ محبت کا بھروسا کیا ہے
اب تو چلتا ہے دم اے رشکِ مسیحا الٹا

(الماس درخشاں)

First Previous
1 2 3 4 5 6 7 8 9 10
Next Last
Page 1 of 70
Pinterest Share