Shair

شعر

ولولہ اپنی محبت کا گھٹانا تھا اگر
حوصلہ میری تمنا کا بڑھایا کیوں تھا؟

(اختر ستان)

ہاتھی مست بھی آوے چلا تو اُس سے منہ کو پھیر نہ لیں
پھرتے ہیں سرمستِ محبت مے ناخوردہ ماتے ہیں

(میر تقی میر)

محبت سے روتے گئے یار خون
محبت سے ہو ہو گیا ہے جنون

(میر)

چُھٹ کر کہاں اسیرِ محبت کی زندگی
ناصح یہ بند غم نہیں‘ قیدِ حیات ہے

(مومن)

کیا بُری چیز ہے ناشاد محبت توبہ
وہ کھچے جاتے ہیں ہم اُن پہ مٹے جاتے ہیں

(ظہیر دہلوی)

عشق تو کار خوب ہے لیکن میر کھنچے ہے رنج بہت
کاشکے عالم ِ ہستی میں بے عشق و محبت آتے ہم

(میر تقی میر)

First Previous
1 2 3 4 5 6 7 8 9 10
Next Last
Page 1 of 70
Pinterest Share