Shair

شعر

جنہوں نے عشق کی بازی کو کھیلا
لیا دونوں جہاں کا اس نے پالا

(فضل علی)

لو زلیخا کو کب ہوا ہے عشق
کس قدر طاقت آزما ہے عشق

(قلق)

آتش عشق نے صنم کی کیا
خاکساروں کی آبرو برباد

(کلیات سراج)

دخیل ذات نہیں عشق میں کہ میر کو دیکھ
ذلیل کیسے ہیں ان کی ہے گوکہ ذات بڑی

(میر)

جنونی‘ خبطی‘ دیوانہ‘ سڑی‘ کوئی عشق کو سمجھے
فلاطوں سے نہیں یاں بحث وہ عاقل ہے کیا جانے

(میر)

مرے نین کوں دے توں یوں آب و تاب
کہ تجھ عشق کا مکھ دے بے حجاب

(نصرتی)

First Previous
1 2 3 4 5 6 7 8 9 10
Next Last
Page 1 of 161
Pinterest Share