Shair

شعر

لخت دل پر خط لکھا ہوں یار کوں
داغ دل مہر سر مکتوب ہے

(ولی)

کروڑوں دل جو موئے پڑے ہیں‘ نلتے خونیں کفن سے نالاں
قیامت آجاتی جو وہ قامت‘ گلی میں اپنی خراب کرتا

(نظیر)

فرقت میں دل جلاتا ہے شوق وصال یار
اک آگ سی لگی ہوئی آتش بدن میں ہے

(آتش)

مجروح دل کوں میرے ناز و ادا سوں اپنے
کہہ کر علاج کرنا طرار سیں کہو جا

(ولی)

صداقت ہو تو دل سینے سے کھینچنے لگتے ہیں واعظ
حقیقت خود کو منوالیتی ہے‘ مانی نہیں جاتی

(جگر)

پھر پاسے نے کی نہ پاسداری
ہمت کی طرح وہ دل سے ہاری

(گلزارِ نسیم)

First Previous
1 2 3 4 5 6 7 8 9 10
Next Last
Page 1 of 734
Pinterest Share