لخت دل پر خط لکھا ہوں یار کوں
داغ دل مہر سر مکتوب ہے
(ولی)
|
کروڑوں دل جو موئے پڑے ہیں‘ نلتے خونیں کفن سے نالاں
قیامت آجاتی جو وہ قامت‘ گلی میں اپنی خراب کرتا
(نظیر)
|
فرقت میں دل جلاتا ہے شوق وصال یار
اک آگ سی لگی ہوئی آتش بدن میں ہے
(آتش)
|
مجروح دل کوں میرے ناز و ادا سوں اپنے
کہہ کر علاج کرنا طرار سیں کہو جا
(ولی)
|
صداقت ہو تو دل سینے سے کھینچنے لگتے ہیں واعظ
حقیقت خود کو منوالیتی ہے‘ مانی نہیں جاتی
(جگر)
|
پھر پاسے نے کی نہ پاسداری
ہمت کی طرح وہ دل سے ہاری
(گلزارِ نسیم)
|