دے داد اے فلک دل حسرت پرست کی
ہاں کچھ نہ کچھ تلافی مافات چاہیے
(غالب)
|
صد کارواں وفا ہے کوئی پوچھتا نہیں
گویا متاعِ دل کے خریدار مرگئے
(میر تقی میر)
|
کوئی سمجھے تو کیا سمجھے یہ نکتہ ذوق کا مل کا
جو الفت میں تمہاری لام ہے وہ لام ہے دل کا
(اعجاز نوح)
|
تجھ سراپا شعلہ آتش سے ہوکر لب بلب
ہو گیا ٹھنڈا دل پروانہ حسرت طلب
(برق دہلوی)
|
آہ سحر نے سوزش دل کو مٹا دیا
اس باد نے ہمیں تو دیا سا بُجھا دیا
(میر تقی میر)
|
اپنے دل کا ہے مجھے درد جناب ناصح
آپ خاموش رہیں اپ کا کیا جاتاہے
(الماس درخشاں)
|