Shair

شعر

خنجر چلے کسی پہ تڑپتے ہیں ہم امیر
سارے جہاں کا درد ہمارے جگر میں ہے

(امیر مینائی)

نہیں ہے مرگ چھٹ اس درد لا دوا کا علاج
خدا کسی کو مرض دے نہ زندگانی کا

(قائم)

شرف حرف مائل در کچھ نہ بسائے
گرد چھوئیں دربار کی سو درد دور ہوجائے

(شیخ شرف الدین منیری)

ہاتھ اُس نے اپنا جب مرے سینے پہ رکھ دیا
جتنے بھی درد تھے سبھی کافور ہوگئے

(اے ‌جی ‌جوش)

درد یا‘ کرم کیا اب اسے لادوا بنا
شیشہ دل عطا کیا اب اسے پاش پاش کر

(فانی بد ایونی)

ہوا ہے فرق درد ہجر میں کچھ بعد مرنے کے
ہمیں تعویذ مدفن ہو گیا تعوید بازو کا

(مرزا انس)

First Previous
1 2 3 4 5 6 7 8 9 10
Next Last
Page 1 of 65
Pinterest Share