Shair

شعر

تو ہے کس ناحیہ سے اے دیار عشق کیا جانوں
ترے باشندگاں ہم کاش سارے بیوفا ہوتے

(میر تقی میر)

تو نازین رسیلا
تو بیوفا رنگیلا

(فائز)

لفظوں کی اک پتنگ تھی بڑھ کر نکل گئی
کس بیوفا کو دل سے لگایا تھا بھول میں

(ماجد ‌الباقری)

ظالم وہ بیوفا ہے عدو جس کے رشک سے
اتنا کچھ آگیا خلل اپنے نباہ میں

(مومن)

لایا مرے مزار پہ اُس کو یہ جذب عشق
جس بیوفا کو نام سے بھی میرے ننگ تھا

(میر تقی میر)

میں آزما چکا ہوں نہ کھانا کوئی فریب
اس بیوفا کا قول و قسم دم سے کم نہیں

(شہیدی(کرامت علی))

First Previous
1 2
Next Last
Page 1 of 2
Pinterest Share