Shair

شعر

رستے کی سب بی بیاں نے نیں دیکھیاں بلبلانا
بچھڑے تو پھر کرینگیاں افسوس بلبل کا

(ہاشمی)

معراج کے سفر میں ملائک تھے راست چپ
افسوس میں غبار پس کارواں نہ تھا

(محامد خاتم النبین)

سخت ہم کو میر کے مرجانے کا افسوس ہے
تم نے دل پتھر کیا وہ جان سے آخر گیا

(میر)

افسوس کچھ نہ میری رہائی کا ڈھب ہوا
چھوٹا ادھر قفس سے ادھر میں طلب ہوا

(مظہر عشق)

نہ آئی دو گھڑی پہلے اجل افسوس کیا کہیے
رقیب اور ہاتھ رکھ کر تیرے بیماروں کا دم دیکھیں

(شاد عظیم آبادی)

افسوس کہ ان بتوں کے ہاتھوں
اب آن نبی اثر خدا ہے

(اثر)

First Previous
1 2 3 4 5 6 7 8 9 10
Next Last
Page 1 of 12
Pinterest Share