Shair

شعر

رات گئے جب چاند ستارے لُکن میٹی کھیلیں گے
آدھی نیند کا سپنا بن کر میں بھی تم کو چُھولوں گا

(امجد اسلام امجد)

دل کے دھڑکے سے مجھے نیند نہ آئی شبِ وصل
سونے سونے جو کہا اس نے کہ گھر جاؤں گا

(مصحفی)

تو سو میرے بالے تو سو میرے بھولے
جب تک بالی ہے نیند

(محمدی بیگم)

خفا ہے نیند آنکھوں میں سویرا کر لیا جائے
غزل کا روپ دیکر ذکر تیرا کر لیا جائے

(قمر الدین احمد)

گُھومی ہے رتجگوں کے نگر میں تمام عُمر
ہر رہگزارِ درد سے ہے آشنا ‘ وہ نیند

(امجد اسلام امجد)

شب کی جاگی ہوئی شبنم کو جو نیند آتی ہے
پتا ہلتا ہے تو آنکھ اس کی اجٹ جاتی ہے

(منظور راے پوری)

First Previous
1 2 3 4 5 6 7 8 9 10
Next Last
Page 1 of 16
Pinterest Share