Shair

شعر

زندگی کس کے بھروسے پہ محبت میں کروں
ایک دل غمزدہ ہے سو بھی ہے آفات کے بیچ

(میر تقی میر)

کیا آپ میں نہیں ہے ذرا رنگ و بوے خلق
کیا آپ کو نہیں ہے محبت کا برگ و ساز

(فخر الدین دہلوی)

حکم کر آتش کہ بازارِ محبت بند ہو
اب کریں ٹٹیونجیے گرم اپنی دّکاں داریاں

(آتش)

لائے گی ایک دن محبت میں
آبروپر یہ اشک باری بات

(امانت)

بازارِ ازل یوں تو بہت گرم تھا‘ لیکن
لے دے کے محبت کے خریدار ہم ہی تھے

(احسان ‌دانش)

کدیں مے محبت کے بکتے ہیں وہ
چھپی بات تب آکے بکتے ہیں وہ

(معظم بیجاپوری)

First Previous
1 2 3 4 5 6 7 8 9 10
Next Last
Page 1 of 70
Pinterest Share