زندگی کس کے بھروسے پہ محبت میں کروں
ایک دل غمزدہ ہے سو بھی ہے آفات کے بیچ
(میر تقی میر)
|
کیا آپ میں نہیں ہے ذرا رنگ و بوے خلق
کیا آپ کو نہیں ہے محبت کا برگ و ساز
(فخر الدین دہلوی)
|
حکم کر آتش کہ بازارِ محبت بند ہو
اب کریں ٹٹیونجیے گرم اپنی دّکاں داریاں
(آتش)
|
لائے گی ایک دن محبت میں
آبروپر یہ اشک باری بات
(امانت)
|
بازارِ ازل یوں تو بہت گرم تھا‘ لیکن
لے دے کے محبت کے خریدار ہم ہی تھے
(احسان دانش)
|
کدیں مے محبت کے بکتے ہیں وہ
چھپی بات تب آکے بکتے ہیں وہ
(معظم بیجاپوری)
|