Shair

شعر

تھا مُستعار حسن سے اس کے جو نور تھا
خورشید میں بھی اُس ہی کا ذرّہ ظہور تھا

(میر تقی میر)

کاٹ سینے کی مثلث ہے عجب
چلمن جلوہ حسن و خوبی

(تراہا)

دو دن کے شور ہیں ترے حسن ملیح کے
ایدوست یہ رہے گا ہمیشہ زمانہ کیا

(نسیم دہلوی)

حیرت حسن نے دیوانہ کیا گراس کا
دیکھنا خانۂ آئینہ بھی ویراں ہوگا

(مومن)

تا پھونکئے نہ خرقۂ طامات کے تئیں
حسن قبول کیا ہو مناجات کے تئیں

(میر)

لیک جب حسن کھا گیا چھٹکا
آٹا نبڑا تو بوچا پھر سٹکا

(نظیر اکبر آبادی)

First Previous
1 2 3 4 5 6 7 8 9 10
Next Last
Page 1 of 81
Pinterest Share