جھٹا پٹ میں لگے جیو کوں تمہاری چلچلی اوئی کی
چبھے ہے گال پر نتھ او چبھا دل میں جھبا مجھ کوں
(ہاشمی)
|
آنکلتے ہو کدھر بھول کے بے خواہش دل
اب بھی جاؤوہیں پر روز جہاں رہتے ہو
(سید محمد میر)
|
سینے پہ ہاتھ دھرتے ہیں کچھ دم یہ بن گئی
لو جان کا عذاب ہوا دل کا تھامنا
(مومن)
|
نالاں ہے رات بھر دل اس گل کی انجمن میں
کیا بولتا ہے رینی بلبل مرا چمن میں
(خلیل لکھنوی)
|
جشنِ فریاد رہے خلوتِ دل تک محدود
ہم سے پلکوں پہ چراغاں نہیں دیکھے جاتے
(نامعلوم)
|
شوق دل کا میں کچھ اک کرتا تھا سب کاغذ پہ ثبت
تھک گئے لکھتے میں ہاتھ اور کام سے خامے رہے
(قائم)
|