Shair

شعر

غرق دریائے خجالت ہوگئے چاہت سے ہم
آبرو جتنی بہم پہنچائی تھی پانی ہوگئی

(رشک)

دانش و عقل و خرد چل دیے سب چاہت میں
چھٹی پاکر نہ کوئی طفل دبستاں ٹھہرا

(الماس درخشاں)

اس کی چاہت کی چاندنی ہوگی
خوب صورت سی زندگی ہوگی

(بشیر بدر)

چاہت بتوں کی ہے کہ خدائی کا روگ ہے
آزاد دیر عشق کے آزار سے ہوا

(رشک)

چاہت کی گرفتار بٹیریں، لوے، تیتر
کبکوں کے تدرووں کے بھی چاہت میں بندھے پر

(نظیر)

کسِ نے چاہت میں نہیں دکھ پائے
پیار کرکے کِسے ایدا نہ ہوئی

(الماس ِ درخشاں)

First Previous
1 2 3 4
Next Last
Page 1 of 4
Pinterest Share