Shair

شعر

بیڑی ہمارے پاؤں کی شکر خدا کٹی
قید فرنگ عشق سے چھوٹے بلاکٹی

(سحر،امان علی)

رسمِ قلمرو عشق مت پوچھ کچھ کہ ناحق
ایکوں کی کھال کھینچی ایکوں کو دار کھینچا

(میر تقی میر)

ملت میں تیرے عشق کے مل کر مسلماناں ہندو
تو سب کتاباں سٹ دیے ہور ووکبھی پھڑتے نہ بید

(ہماشمی)

مرض عشق سے بچتے ہی نہ دیکھا کوئی
کیا تری آس ہمیں اے دل بیمار بندھے

(کیف)

لاکھ کے گھر کو خاک کرتی ہے
ہے بری عشق کینہ ور کی آگ

(ظہیر)

میر بھی کیا مست طافح تھا شرابِ عشق کا
لب پہ عاشق کہ ہمیشہ نعرہ مستانہ تھا

(میر)

First Previous
1 2 3 4 5 6 7 8 9 10
Next Last
Page 1 of 161
Pinterest Share