Description
تفصیل
نظم کو آج کل دو معنوں میں استعمال کیا جانے لگا ہے۔ پہلا تو اس کا قدیم مفہوم ہے جس میں اشعار کا ہر وہ مجموعہ خواہ وہ غزل ‘ قصیدہ ‘ مثنوی یا قطعہ بند جو کوئی بھی ہو نظم سے تعبیر کیا جاتا ہے لیکن دورِ جدید میں نظم ایک قسم کے موضوعاتی اشعار کو کہا جانے لگا ہے اس کو نظم جدید کا نام دیا جاتا ہے۔
اس کی درج ذیل اقسام ہیں۔
(۱) فرد ‘ (۲) قطعہ ‘ (۳) رباعی ‘ (۴)غزل (۵) قصیدہ (۶) مثنوی ‘ (۷) مسمط (۸) مستزاد (۹) ترکیب بند (۱۰) ترجیح بند (۱۱)نظمِ معّریٰ (۱۲) آزاد نظم (۱۳) سانیٹ وغیرہ