Description
تفصیل
ناگرہ جُوتا بھی کُھسّہ کی ایک بہتر قِسم ہے۔ اسی طرز اور شکل میں بنا ہوتا ہے البتہ اس کے اوپر کا استر ذرا خوبصورت اور کامدار ہوتا ہے۔ دیکھنے میں ناگرہ جوتا سلیم شاہی جوتے سے ملتا جلتا ہے لیکن "بناوٹ" خاصی مختلف ہوتی ہے۔ یہ دراصل عام افراد کے پہننے کے لئے بنایا گیا ہے جو ہلکے پھلکے لباس کے ساتھ اس قسم کا ہلکا پھلکا جُوتا پیروں میں ڈال کے آرام سے کہیں بھی آجا سکتے ہیں۔ عموماً کُرتا شلوار، کُرتا پاجامہ وغیرہ کے ساتھ پہنا جاتا ہے۔ خواتین و حضرات، دونوں میں یکساں مقبول ہے۔
یورپ میں پنجے تک کی ایک جوتی جس کا تلا سلیم شاہی ، کھُسّہ یا ناگرہ سے مشابہ ہوتا ہے ،مستعمل ہے جسے اُردو زبان میں "گُرگابی" کا لفظ عطا کیا گیا ہے،اسی لفظ سے استفادہ کرتے ہوئے اِس کَفَش نشیں نے اس گروہ کی تمام پیزار و کفشِ پا کے لیے اُردو میں ایک نام " گُرگابی" کا بھی استعمال کیا ہے۔کیونکہ گُرگابی کی ہیئیت سلیم شاہی،ناگرہ یا کھُسّہ جیسی ہی ہے۔