رنج اچھے تو غم نہ کر بعد خزاں بہار ہے غم کی اندھاری سوں نہ ڈر آب پچھیں بہار ہے
(ولی)
|
سدا رکھتا ہوں شوق اس کے سخن کا ہمیشہ تشنہ آب بقا ہوں
(ولی)
|
موے کو جیو نخشے آب حیواں بے گماں ہے جیوں نین میں تیونج پانی ہے سوتے دل کے جگانے کا
(ولی)
|
صدق ہے آب ورنگ گلشن دیں پاکبازی ہے شمع راہ یقیں
(ولی)
|
یہ مرا رونا کہ تیری ہے ہنسی آپ بس نئیں پر بسی ہے پربسی
(ولی)
|
مجمر نمن ہوا ہے بدن سوز ہجر سوں اسپند کی مثال ہے آتش سواد دل
(ولی)
|