دہشت یہ تھی کہ شہر صفوں پر نہ آپرے گھوڑے بھڑک کے دوسرے گھوڑوں پہ جاپڑے
(انیس)
|
خورشید فلک فخر سے آملتاہے دن کو ذروں میں شب کو پروانوں میں
(انیس)
|
کرتے تھے آب پاش مکرر زمیں کوتر فرزند فاطمہ پہ نہ تھا سایہ شجر
(انیس)
|
حق بھی دا ہوئے نہ شہ کوش خصال کے کوب آبرو حضور نے دی ہم کو پل کے
(انیس)
|
آئے ہیں ہنستے روتے ہوئے گھر سے جاتے ہیں شفقت بھی آپھی کرتے ہیں آبھی دلاتے ہیں
(انیس)
|
پایا ہے رہ راست کو تلوار کے خم سے سیکھے کوئی آتش نفسی تیغ دودم سے
(انیس)
|