فراز ظلم ہے اتنی خود اعتمادی بھی کہ رات بھی تھی اندھیری‘ چراغ بھی نہ لیا
(احمد فراز)
|
ظلم کا لگا لگا کر آشیانوں کو نہ چھیڑ بلبلیں صیاد چپ ہیں بے زبانوں کو نہ چھیڑ
(دیوانجی)
|
اس چرخ سیہ رونے اک فتنے کو سنکارا اس ظلم رسیدہ کو کن سختیوں سے مارا
(میر)
|
مثل مشہور ہے خالہ کا گھر نہیں ہے ستم ہے ظلم ہے جور و جفا ہے
(احمد گجراتی)
|
دختر کشی میں سخت تھے ظالم زیادہ تر اس ظلم سے تو اور بھی خوش تھے وہ بد سیر
(شاد عظیم آبادی)
|
کیا سکھائے گا ان کو ظلم فلک خود وہ سیکھے سکھائے بیٹھے ہیں
(انور دہلوی)
|