لے سنگات انن واں تے چل کر اتن سٹیا جا کے بیڑا پدم کے وطن
(دیپک پتنگ)
|
اس بحر میں رہا مجھے چکر بھنور کے طور سر گشتگی میں عمر گئی سب وطن کے بیچ
(میر)
|
لاگی ہے لگن تم سوں چھڑا کون سکے گا، ہے کس میں یہ قدرت اب مج کوں وطن اپنے لجا کون سکے گا، کر دل سوں رفاقت
(ولی)
|
تنقید کا اصول ہے جمہوریت کی جان مسلک ہے ناقدان وطن کا مگر غلط
(رئیس امروہوی)
|
ہے اپنے وطن کا خیر اندیش یہ مخلص رازداں وفا کیش
(شاد عظیم آبادی)
|
لوگ جو خاکِ وطن بیچ کے کھا جاتے ہیں اپنے ہی قتل کا کرتے ہیں تماشہ کیسے
(احمد ندیم قاسمی)
|