امکان نہیں جیتے جی ہو قید سے آزاد مرجائے تبھی چھوٹے گرفتار محبت
(میر تقی میر)
|
گل گل پگل پگل کے محبت کی راہ میں پانی ہوئی زلیخا یوسف کی چاہ میں
(کامل، میرحیدرالدین ٹھٹوی)
|
سوچے تھے کہ سودائے محبت میں ہے کچھ سود اب دیکھنے ہیں اس میں تو جی ہی کا ضرر ہے
(میر)
|
دن رات کا فرق ان کی محبت میں ہے اب تو وعدہ تو کیا شام کا اور آئے سحر کو
(صابر)
|
دل جگر جان یہ بھسمنت ہوئے سینے میں گھر کو آتش دے محبت نے جلایا کیا کیا
(میر)
|
محبت کہیں یوں ہوئی نئیں اہے محبت ہے جاں واں دوئی نئیں ہے
(قطب مشتری)
|