معرکے میں عشق کے سر کے گزرنے سے نہ ڈر گر اٹھانا ہے یہی جو کھوں تو مرنے سے نہ ڈر
(محب)
|
اول کے حسن عشق کو لایا ہے راہ پر عاشق چکور روز اسل سے ہے ماہ پر
(آتش)
|
شعلہ عشق کی گرمی نے شب فرقت میں شمع ساں صبح سے پہلے ہی نبیڑا مجکو
(عیش دہلوی)
|
کیا سیر ہے کہ آپ تو ہنستے ہیں بام پر اور بسملان عشق کی کوچے میں لوٹ ہے
(جرات)
|
جکوئی تج عشق کا مد پی متے ہو جھلنے ہارے ہیں ہمیں عاشق انوں کے ہور انوں عاشق ہمارے ہیں
(غواصی)
|
تجھ عشق سوں کیا ہے ولی دل کوں بیت غم سرعت ستی اے معنی بیگانہ من میں آ
(ولی)
|