خدایا داد لے ہور داد لے اس ظالماں کن تھے کہ جدنیں سو یتیماں پر جفا ہور ظلم دھایا ہے
(قلی قطب شاہ)
|
ظلم ہے‘ قہر ہے‘ قیامت ہے غصّے میں اُس کے زیر لب کی بات
(میر تقی میر)
|
صفت ظلم میں یکسان ہے ستمگر کم وبہیں آب رکھتی ہے بسان دم شمشیر چھری
(رشک)
|
کیا ظلم تھا جو آپ کے اوپر روار ہا تعریف سے ہے ذکر ہر اک لب پہ آپ کا
(قہر عشق)
|
تکلّف بر طرف نظارگی میں بھی سہی لیکن وہ دیکھا جائے، کب یہ ظلم دیکھا جائے ہے مجھ سے
(غالب)
|
ظلم و ستم کی ناؤ ڈبونے کے واسطے قطرہ کو آنکھوں آنکھوں میں طوفاں بنادیا
(ظفر علی خاں)
|