دل میں جگہ جو دی ہے غم ہجر کو شرف لخت جگر کھلا اوسے اور جان پال رنج
(شرف)
|
وہ بے کس کیا کرے گر تُرہی دل ہی کی دل ہی میں نپٹ بے جا ترا دل میر سے اے آرزو ٹوٹا
(میر)
|
دل ہوا آہن کا میری بیکسی پر آب آب تیغ جب آئی گلے تک موج دریاہوگئی
(دیوان ایسر)
|
لخت دل آسر مژگاں یہ لٹکتے ہیں پڑے تیری الفت نے بھلا سانگ دکھایا نٹ کا
(اظفری)
|
دل لوٹے باج تل رتی نیں شوخ سندری دل لوٹنے کے کام میں تجکوں بہوت ہے جس
(قلی قطب شاہ)
|
بڑھ کر جو دل بڑھانے لگے افسران جند آیا اڑا کے رخش کو وہ مثل باد تند
(انیس)
|