اگر تجھ حسن کامل کی سنیں تعریف مہ رُویاں تمام آکر کریں اقرار اپنی ناتمامی کا
(ولی)
|
چڑھائی ہو رہی ہے حسن عالمگیر کی مجھ پر پریزادوں نے میرے دل کے ڈانڈے کو دبایا ہے
(شرف( آغا حجو))
|
خط باطل مرے دل سے مٹا دے تو اپنے حسن کا جلوہ دکھا دے
(یوسف زلیخا(ق))
|
جن دنوں کھینچا تھا سر اس بادشاہ حسن نے ہر گلی میں اک فقیر اس کو دعا کرتا تھا رات
(میر)
|
وہ اک رکن ہے لشکرِ حسن کا تو بجا ہے اگر کہئے دیوان بخشی
(جرأت)
|
دگر گوں عشق حسن یار سے ہے رنگ عالم کا کوئی چہرہ بحال اب ہم جو سنتے ہیں تو دفتر میں
(راقم)
|