Shair

شعر

آنکھیں کیوں چُرا ئیے ابرِ بہار سے
افسوس جوشِ دیدہ پرتم نہیں رہا

(الماسِ درخشاں)

آنکھیں رونے سے لال لال ہوئیں
ہر نیاں دیکھ کر حلال ہوئیں

(مثنوی عالم)

کِھلے ہیں ایسے ہری شاخ پر رُتوں کے گلاب
سجی ہوں چہرے پہ جیسے لہو سے تر آنکھیں

(جاوید ‌احساس)

کرتی ہیں ہر شام یہ بِنتی‘ آنکھیں ریت بھری
روشن ہو اے امن کے تارے ، ظلم کے سورج، ڈھل

(امجداسلام امجد)

موند آنکھیں سفر عدم کا کر
بس ہے دیکھا نہ عالمِ ایجاد

(میر تقی میر)

در ہی کے تئیں تکتے پتھرآگئیں آنکھیں تو
وہ ظالم سنگیں دل کب میر کے گھر آیا

(میر تقی میر)

First Previous
1 2 3 4 5 6 7 8 9 10
Next Last
Page 1 of 61

Poetry

Pinterest Share