یہ کیوں ہے ناامیدی درگاہِ کبریا سے جو کچھ کہ آرزو ہے ایسا ہی پائیے گا
(نسیم دہلوی)
|
دیدار عام کیجیئے پردہ اوٹھائیے تا چند بندہ ہائے خدا آرزو کریں
(آتش)
|
دریا سے دور رہ کر قطرے کی زندگی کیا ہوجاؤں جذب تجھ میں یہ میری آرزو ہے
(قیصر مشہدی)
|
ہماری آرزو کی طاقتیں اب دیکھنا کوئی نظر کے سامنے سارا جمالستان عریاں ہے
(سہا)
|
تم تو صرف اک دید کی حسرت پہ برہم ہوگئے کم سے کم پوری تو سنتے داستانِ آرزو
(استاد قمر جلالوی)
|
سراپا آرزو ہونے نے بندہ کر دیا ہم کو وگرنہ ہم خدا تھے گر دل بے مدعا ہوتے
(میر)
|