Description
تفصیل
ہندُستان کے مخصوص دیہاتوں اور اجواڑوں کی خواتین کا خاص پہناوا جو آج بھی مقبول ہے، یہ جسم کے زیریں حصہ کا ملبوس ہے جو عموماً چِھینٹ (کے کپڑے) سے تیار کیا جاتا ہے۔یہ بڑے گھیر والا ایک لانبا لبادہ ہے جس میں بے شمار چُنّٹیں ڈالی جاتی ہیں۔گھاگرے کے ساتھ پہنی جانے والی مختصر سی بلائوز نما قمیص کو "چولی " کہا جاتا ہے۔ یہ پہناوا راجستھان( ریاست ٹونک ، ہندُستان) کے علاقوں کا خاص پہناوا ہے اور راجپوت قبائل سے لے کر وہاں کی ریاستوں بیکانیر، جیسلمیر وغیرہ کے دیہاتوں میں خانہ بدوش خواتین( اوڈنیوں) وغیرہ میں بکثرت استعمال کیا جاتا ہے۔
شہروں میں بھی جدید فیشن ڈیزائنوں سے اس لباس میں عجیب و غریب جِدّت طرازیاں کی گئی ہیں اور نوجوان لڑکیاں بصدِ شوق اس لباس کو مختلف تقاریب میں زیب تن کیےہوئے نظر آتی ہیں۔
گھاگرا برصغیر پاک و ہند کی روایتی ثقافت کا ایک نمونہ ہے جس کی تاریخ ہزاروں برس پر محیط ہے، یہ پہناوا یہاں کے باشندوںکی قدیم تاریخ اپنی خاموش زبان سے سُناتا محسوس ہوتا ہے۔