Description
تفصیل
اردو شاعر،پاکستانی ، معروف شاعر جوہر سعیدی کے بیٹے۔اندرونِ سندھ اور حیدر آباد (سندھ) سے اپنے ادبی سفر کا آغاز کیا اور بہت جلد شاعری کے نئے رجحانات کو اپنے کلام میں پیش کرنے لگے۔تقریباً پندرہ سال شاعری کرنے کے بعد ’’روزنامہ جنگ‘‘ کراچی کے ادبی صفحہ کی نگراں مُدیر مقرر ہوئے اور ابھی تک اسی ذمہ داری سے وابستہ ہیں ۔بچوں کے لیے بھی لکھا۔شاعری میں نظم ، غزل، حمدیہ ، نعتیہ ، سلام ، نوحہ وغیرہ آپ کے میلانات ہیں۔اختر سعیدی کے والدین راجستھان کے علاقوں سے ہجرت کرکے پاکستان آئے اور کراچی ہی میں اختر سعیدی پیدا ہوئے ۔آپ نے بہت کم عمری میں شاعری کا آغاز کیا اور ابتدا میں ساحر لُدھیانوی ،فیض احمد فیضؔ اور علامہ اقبالؔ کو بہت پڑھا جس سے آپ کو ان کے فکر و فلسفے کے ساتھ معاشرے کے سیاسی نظام کو سمجھنے میں بھی مدد ملی۔ معروف شاعر فیاض الدین صائبؔ آپ کے قریبی دوستوں میں سے تھے۔
مجموعہ کلام :
’’چراغ کے بغیر بھی ‘‘
کلام :
رواں دواں ہے زندگی چراغ کے بغیر بھی
ہے میرے گھر میں روشنی چراغ کے بغیر بھی
تھے جس کی جستجو میں سب حریفِ کاروانِ شب
وہ راہ ہم نے ڈھونڈ لی چراغ کے بغیر بھی
محبتوں کے دیپ ہر قدم پہ میں جلاؤں گا
ہے مجھ میں ذوقِ آگہی چراغ کے بغیر بھی
وہ زندگی جو مشعلِ وفا کی ہم رکاب تھی
گزر گئی ہنسی خوشی چراغ کے بغیر بھی