Word of the dayآج کا لفظ

Martello

استقلال

MEANS: ملک کی حفاظت کے لئے ساحلی قلعہ بندی

معنی: قائم رہنا

Listen to Urdu Pronunciationالفاظ کے تلفظ سنئیے

Couplet of the day

آج کا شعر

Click on the below image to open up the complete image gallery. مکمل گیلری کو دیکھنے کے لئے نیچے دی گئی تصویر پر کلک کریں۔

Urdu Encyclopedia

اردو انسائیکلوپیڈیا

زہرہ نگاہ

Description

تفصیل

معروف ترین اردو شاعرہ ، ۱۹۳۳ء میں حیدر آباد (دکن) بھارت میں پیدا ہوئیں،آبائی وطن: بدایوں شریف (یو۔پی،انڈیا) ، ماشاء اللہ بقیدِ حیات ، اصل نام سیدہ زہرہ بدایونی ۔ محترمہ اداؔ جعفری کے بعد شاعرات میں معتبر ترین حوالہ ۔والد : قمر مقصود حمیدی۔ فاطمہ ثریا بجیا اور انور مقصود کی سگی چھوٹی بہن ۔معرو ف شاعر جگرؔ مُراد آبادی نے آپ کو مشورۂ سخن دیا تھا ۔حیدر آباد کے معروف شاعر علی اختر حیدر آبادی آپ کے ماموں تھے ۔گیارہ برس کی عمر سے آپ نے شاعری کا آغاز کیا اور ۱۹۵۰ء سے بھرپور شاعری کا آغاز کیا اور آپ کا پہلا مجموعہ کلا م ’’ شام کا پہلا تارا‘‘ منظرِ عام پر آیا ۔اسی دوران آپ کی شادی معروف بیورو کریٹ ماجد علی(سیکریٹری ریونیو) سے ہو چکی تھی ۔آپ نے پی ٹی وی کراچی مرکز کے پروگرام ’’ ننھے پاکستانی‘‘ کی میزبانی بھی کی لیکن یہ پروگرام سات مہینے سے زیادہ نھیں چلا اور ایک سہہ ماہی تک کامیابی سے جاری رہا۔شاعری کے عروج پر آپ کئی ادبی رسالوں میں لکھتی رہیں جن میں ’’ سویرا ‘‘ ، ’’نقوش‘‘ اور ’’ادبِ لطیف‘‘ وغیرہ شامل ہیں ۔ قیامِ پاکستان کے بعد زہرہ ؔ راول پنڈی میں مقیم ہوئیں اور پھر آپ کراچی سے کناڈا ، امریکا اور پھر لندن چلی گئی تھیں۔دل کے عارضے کے بعد کراچی آئیں اور دوبارہ لندن چلی گئیں ۔حکومتِ پاکستان نے آپ کو کئی اعلیٰ اعزازات سے نوازا جس میں تمغہ برائے حسنِ کارکردگی ، تمغہ امتیاز ، ہلال پاکستان وغیرہ شامل ہیں ۔ زہرہؔ کی آواز شاعری کی بڑی بھرپور آواز ہے ۔کشور ناہید ، فہمیدہ ریاض اور دیگر کی ہم عصر ہیں ۔کراچی میں بھی قیام کرتی رہتی ہیں ۔ مجموعہ ہاے کلام : شام کا پہلا تارہ ۔ عرضِ ہُنر ۔ وراق ۔ فراق ۔ کلیاتِ زہرہ نگاہ مشہور شعر : ؂ قدم قدم پہ فروزاں ہیں آنسوؤں کے چراغ انھیں بُجھاؤ تو صبحِ وطن کی بات کرو نمونہ کلا م : سُنا ہے ( شہرِ آشوب کراچی ) سُنا ہے جنگلو ں کا بھی کوئی دستور ہوتا ہے سُنا ہے شیر کا جب پیٹ بھر جائے تو وہ حملہ نھیں کرتا سُنا ہے جب کسی ندی کے پانی میں بئے کے گھونسلے کا گندمی سایہ لرزتا ہے تو ندی کی روپہلی مچھلیاں اس کو پڑوسی مان لیتی ہیں ہوا کے تیز جھونکے جب درختوں کو ہلاتے ہیں تو مینا اپنے گھر کو بھول کر کوّے کے انڈوں کو پروں میں تھام لیتی ہے سُنا ہے گھونسلہ سے جب کوئی بچہ گرے تو سارا جنگل جاگ جاتا ہے ندی میں باڑ آجائے کوئی پُل ٹوٹ جائے تو کسی لکڑی کے تختے پر گلہری ، سانپ ، چیتا اور بکری ساتھ ہوتے ہیں سُنا ہے جنگلوں کا بھی کوئی دستور ہوتا ہے خدا وندا ، جلیل و معتبر ، دانا و بینا ،منصف و اکبر ہمارے شہر میں اب جنگلوں کا ہی کوئی دستور نافذ کر

Shair Collection

اشعار کا مجموعہ

Compilation of top 20 hand-picked Urdu shayari on the most sought-after subjects and poets

انتہائی مطلوب مضامین اور شاعروں پر مشتمل 20 ہاتھ سے منتخب اردو شاعری کی تالیف

SEE FULL COLLECTIONمکمل کلیکشن دیکھیں
Pinterest Share