Description
تفصیل
برِ صغیر ہند و پاک کے معروف اُردو مزاحیہ شاعر۔۸ ؍ جولائی ۱۹۲۹ء کو بدایوں (یو پی، انڈیا) میں پیدا ہوئے۔۲۵ جنوری ۱۹۹۸ء کو کراچی میں انتقال کیا اور پاپوش نگر کے قبرستان میں دفن ہوئے ۔ایک بیوہ سعیدہ دلاور اور بیٹی نگار سُلطانہ سوگواروں میں چھوڑے۔دلاور فگارؔ کا اصلی نام سید دلاور حسین حمیدی تھا، شادابؔ پہلا تخلص اور دلاورؔ دوسرا تھا۔اکبر الہ آبادی کے بعد آپ برِ صغیر کے صفِ اوّل کے مزاح گو شاعر قرا ر دیے جاتے ہیں۔آپ کے کلام کی ایک خوبی انگریزی الفاظ کا بر موقع استعمال بھی ہے۔آپ نے آگرہ مسلم یونیورسٹی سے ٹڑپل ماسٹرز کی ڈگریاں حاصل کیں اور جامعہ کراچی سے بھی ایم اے کی ڈگری حاصل کی۔دلاور فگارؔ کے ڈی اے’’کراچی ڈیویلپمنٹ کنٹرول اتھارٹی ‘‘ کے ڈائریکٹر جنرل بھی رہے۔ساتھ ساتھ شاعری بھی کرتے رہے اور بعد ازاں روزنامہ ’’ نوائے وقت‘‘ ، کراچی سے وابستہ ہوگئے۔آپ کی ایک شاعرانہ خوبی یہ بھی تھی کہ آپ روزانہ نوائے وقت کے لیے ایک نظم کہا کرتے اور قارئین کی ایک بڑی تعداد آپ کی نظم کے لیے اخبار کا مطالعہ کیا کرتی۔آپ ایک ماہر صحافی بھی تھے۔
یارب میرے نصیب میں اکلِ حلال ہو
کھانے کو قورمہ ہو ، کھلانے کو دال ہو
جلدی میں منھ سے لفظ ’’ جمالو‘‘ نکل گیا
کہنا یہ چاہتا تھا کہ تم ماہ جمال ہو
لے کر بارات کون سُپر ہائی وے پر جائے
ایسی بھی کیا خوشی کہ سڑک پر وصال ہو
معروف تصانیف میں:
انگلیاں فگار اپنی ۔ سینچری ۔ حادثے ۔ ستم ظریفیاں ۔ شامتِ اعمال ۔ آداب عرض ۔ آثارِ نو ۔ مطلع عرض ہے ۔ چراغِ خاندان ۔ آبشارِ نور ( سورۃ فاتحہ کی منظوم تفسیر ) ۔ صلہ شہید کیا ہے ( پاک بھارت جنگ کے شہید مجاہدین پر نظمیہ) وغیرہ شامل ہیں ۔
نمونہ کلام :
دلاور فگارؔ صاحب کی شاعری فکر و فلسفہ کی شاعری ہے۔آپ کی ایک نظم ’’ اگرچہ پورا مسلمان تو نھیں لیکن۔۔۔‘‘ ہمیں اس وقت یاد آرہی ہے ۔ ملاحظہ فرمائیے۔
اگرچہ پور ا مسلمان تو نھیں لیکن
میں اپنے دین سے رشتہ تو جوڑ سکتا ہوں
نماز و روزہ و حج و زکوٰاۃ کچھ نہ سہی
شبِ برات پٹاخا تو پھوڑ سکتا ہوں
جناب دلاور فگار ؔ کے خاندان کی چند شخصیات میں داور حسین حمیدی ، انوار حسین حمیدی ، ، پروفیسر فائق حمیدی ، ،بیرسٹر امجد علی حمیدی ، ڈاکٹرپروفیسر مجیب ظفر انوار حمیدی ، آشکار داور حمیدی ، پروفیسر شائستہ داور ، پروفیسر ڈاکٹر شاہناز داور ، ڈاکٹر روبہنہ داور ،اسد حمیدی ، نوید ظفر حمیدی ،ڈاکٹر محفوظ جلیسی ، امیر حسنین جلیسی، ڈاکٹر اسد اریب ، فاطمہ ثریا بجیا، انور مقصود حمیدی ،احمد مقصود حمیدی، ماجد حمیدی، حیدر حسنین جلیسی ، ڈاکٹر خالد جلیسی ، ڈاکٹر طارق جلیسی ، جاوید حسین حمیدی ، منظر حمیدی ، مظفر حمیدی ، سہیل حمیدی اور دیگر کتنی ہی شخصیات پاکستانی علمی و ادبی ستونوں میں شمار کی جاتی ہیں۔