Description
تفصیل
معروف اُردو شاعر امجد اسلام امجد 4 اگست 1944 ء کو لاہور میں پیدا ہوئے اور ماشاء اللہ بقیدِ حیات ہیں ( ۲۰۱۲ء)۔ آپ اردو شاعر ، نقاد اور معروف ڈراما نگار ہیں۔1967 ء میں پنجاب یونیورسٹی سے اُردو میں فرسٹ کلاس ایم اے کیا ۔۱۹۶۸ء تا ۱۹۷۵ء تک ایم اے او کالج لاہور میں اُردو کے تدریسی فرائض سر انجام دیے۔اگست ۱۹۷۵ء میں ’’ پنجاب آرٹس کونسل‘‘ کے ڈپٹی ڈائریکٹر مقرر ہوئے ۔آپ کو ۱۹۷۵ء میں اپنے ٹی وی ڈرامے ’’ خواب جاگتے ہیں‘‘ پر گریجویٹ ایوارڈ ملا۔اس کے علاوہ آپ کے مشہور ٹی وی ڈراموں میں فشار ، وارث ، سمندر ، دہلیز اور دن وغیرہ شامل ہیں ۔آپ کا ایک شعری مجموعہ ’’ برزخ‘‘ اور جدید عربی نظموں کے تراجم ’’ عکس‘‘ کے نام سے شایع ہو چکے ہیں ۔اس کے علاوہ تنقیدی مضامین کی ایک کتاب ’’ تاثرات ‘‘ کے عنوان سے بھی شایع ہو چکی ہے۔دیگر شعری مجموعوں میں ’’بار ش کی آواز ‘‘ ، ’’ساتواں در‘‘، ’’فشار‘‘ ، ’’اُس پار‘‘ ’’اتنے خواب کہاں رکھوں گا‘‘ ، ’’ ہم اس کے ہیں‘‘(مجموعہ غزل)، ’’ میرے بھی ہیں کچھ خواب‘‘ (مجموعہ نظم) بھی مشہور ہوئے۔
نمونہ کلام :
امجد ؔ کی معروف نظم ’’ فرض کرو ‘‘ پیشِ خدمت ہے۔
فرض کرو ہم تارے ہوتے
اک دوجے کو دور سے دیکھ کرجلتے بُجھتے
اور پھر اک دن
شاخِ فلک سے گرتے اور تاریک خلاؤں میں کھو جاتے
دریا کے دو دھارے ہوتے
اپنی اپنی موج میں بہتے
اور سمندر تک اس اندھی ،وحشی ،اور منہ زور مسافت
کے جادو میں تنہا رہتے
مشہور شعر :
وہ میرے نصیب کی بارشیں کسی اور چھت پہ برس گئیں
دلِ بے خبر میری بات سُن ، اُسے بھول جا ، اُسے بھول جا