Description
تفصیل
نظم یا غزل کے پہلے شعرکو"مطلع" کہا جاتا ہے۔مطلع کے معنٰی "طلوع ہونا" کے ہیں۔ دیگر اشعار کی طرح ماطلع کے بھی دونوں مصرعے ہم قافیہ اور مردّف ہوتے ہیں۔
مرزا غالب کی ایک مشہور غزل کا مطلع ہے:
دلِ ناداں تجھے ہوا کیا ہے
آخراس دردکی دواکیا ہے
اسی غزل کے دیگر اشعار ملاحظہ فرمائیے:
میں بھی منہ میں زبان رکھتا ہوں
کاش پوچھو کہ مدعا کیا ہے
ہم کو اُن سے ہے وفا کی اُمید
جو نہیں جانتے وفا کیا ہے
ہاں بھلا کر تیرا بھلا ہوگا
اوردرویش کی صدا کیا ہے
میں نے مانا بُری نہیں یہ شے
مُفت ہاتھ آئے تو بُرا کیا ہے